نبیلہ خان کا ابن ریاض کی کتاب شگوفہ سحر پر شاندار تبصرہ «
Ibneriaz Website Banner

  • ہم وی آئی پی ہیں || مہنگائی کے دن گنے جا چکے ہیں || بیمار کاحال اچھا ہے || روزمرہ مشورے || بھینس || ایک دعا || سوئی میں اونٹ کیسے ڈالاجائے || پاکستان کی حکومت اور کرکٹ ٹیم || ہونا ہے تمہیں خاک یہ سب خاک سمجھنا ||
  • نبیلہ خان کا ابن ریاض کی کتاب شگوفہ سحر پر شاندار تبصرہ

    ابن ریاض کا نام ادب کی دنیا میں جانا پہچانا نام ہے۔وہ اپنے شگفتہ انداز بیاں کی وجہ سے لوگوں میں کافی مقبول ہیں۔ان کے مزاحیہ کالموں کی وجہ سے فیس بک اور اس کے ارد گرد کی دنیا میں وہ اپنی ایک الگ پہچان بنانے میں کافی حد تک کامیاب ہوچکے ہیں۔پچھلے دنوں ان کی خوبصورت تخلیق شگوفہ سحر میرے ہاتھوں میں پہنچی تو عجیب سی خوشی کااحساس اجاگر ہوا۔خوشی اس بات کی زیادہ ہوئی کہ کتاب تحفتاً موصول ہوئی۔میرے نزدیک پرفیوم اور کتاب وہ خوبصورت تحائف ہیں جو تحفتاً ملیں تو دل باغ باغ ہوجاتا ہے۔میری آخرالذکر بات سے صاحب کتاب خواتین وحضرات کو شاید اختلاف یا اعتراض بھی ہوسکتا ہے‘کیونکہ بہرحال ان کاکافی پیسہ اور وقت کتاب کی مد میں خرچ ہوچکا ہوتا ہے۔یہ تو برسبیل تذکرہ بات تھی۔آتی ہوں شگوفہ سحر کی طرف۔خوبصورت سرورق سے مزین کتاب اپنے اندر شگوفوں سے زیادہ تازگی کا احساس لئے ہوئے ہے۔کتاب میں موجود سطر در سطر پایا جانے والا عمران احمد اعوان جب ابن ریاض کی صورت اختیار کرتا ہے تو لوگوں کے سامنے ایک شوخ وچنچل ابن ریاض پوری قوت سے ابھر کر سامنے آتا ہے۔عمران احمد اعوان کی شرمیلی شخصیت دور کھڑی ابن ریاض کو محبت پاش نظروں سے تکتی نظر آتی ہے اور ابن انشاء کاجانشین ابن ریاض عمران احمد اعوان کو دور دور سے آنکھیں مارتا اورمستیاں کرتا ہوا عمران احمد اعوان کاہاتھ چھڑا کر کبھی مِیرا کا تعاقب کرتا نظر آتا ہے۔کبھی فیس بک کی رنگین تتلیوں سے لطف اندوز ہوتا ہوا تو کبھی بچوں کی سمجھ داری پہ حیران ہوتا نظر آتا ہے۔ یہ تو ٹھہری ابن ریاض کی شخصیت بالکل ان کے معصوم اور بھولے چہرے کی طرح۔
    ا ب چہرے کا ذکر چل پڑا ہے تو ایک بات لکھنے سے خود کو روک نہیں پارہی اور وہ یہ کہ ابن ریاض بے شک عقلمندی میں اپنی مثال آپ ہوں گے۔(مجھے ان کی عقلمندی پر مکمل شبہ ہے) مگر شکل سے مشاء اللہ بہت ہی اعلیٰ درجے کے ہونق لگتے ہیں۔(معذرت ابن ریاض) مگر شگوفہ سحر کو پڑھتے ہوئے کہیں کہیں وہ ارسطو کے جانشین اور افلاطون جیسی پر مغز گفتگو کرتے نظر آتے ہیں۔ کتاب میں شامل مضامین میں مجھے سب سے زیادہ جن مضامین نے متاثر کیا۔(اب متاثر بھی انسان دو طرح کا ہوتا ہے)۔(1) ہمارے ناول اور جہاد بالقلم‘ (2) ہماری آنکھ بیتی‘(3) ہم بھی مِیرا سے کم نہیں‘ (4) عینک ہے بڑی چیز‘(5) بھائی بہت‘ وغیرہ وغیر۔کتاب میں کرکٹ پر بھی کافی پر مغز گفتگو کی ہے ابن ریاض نے جو کہیں تو مسکرانے پر مجبور کرتی رہی اور کہیں کہیں ایک ایک دو دو سطریں چھوڑنے پر مجبور ہو کر آگے بڑھنے پر۔۔۔ مجموعی طور پر شگوفہ سحر ایک اچھی اور پر لطف کتاب ہے اور بے ساختہ مسکراہٹیں بکھیرنے کاباعث بنی۔میری تمام نیک تمنائیں ابن ریاض کے زرخیز قلم کے ساتھ ہیں۔اللہ کرے زور قلم اور زیادہ۔

    ٹیگز: کوئی نہیں

    

    تبصرہ کیجیے

    
    

    © 2017 ویب سائیٹ اور اس پر موجود سب تحریروں کے جملہ حقوق محفوظ ہیں۔بغیر اجازت کوئی تحریر یا اقتباس کہیں بھی شائع کرنا ممنوع ہے۔
    ان تحاریر کا کسی سیاست ، مذہب سے کوئی تعلق نہیں ہے. یہ سب ابنِ ریاض کے اپنے ذہن کی پیداوار ہیں۔
    لکھاری و کالم نگار ابن ِریاض -ڈیزائن | ایم جی

    سبسکرائب کریں

    ہر نئی پوسٹ کا ای میل کے ذریعے نوٹیفیکشن موصول کریں۔