© 2017 ویب سائیٹ اور اس پر موجود سب تحریروں کے جملہ حقوق محفوظ ہیں۔بغیر اجازت کوئی تحریر یا اقتباس کہیں بھی شائع کرنا ممنوع ہے۔ ان تحاریر کا کسی سیاست ، مذہب سے کوئی تعلق نہیں ہے. یہ سب ابنِ ریاض کے اپنے ذہن کی پیداوار ہیں۔ لکھاری و کالم نگار ابن ِریاض -ڈیزائن | ایم جی
ابیہا مقبول
بتاریخ دسمبر 13th, 2017
بوقت 5:52 شام:
چلتےہو تو ملائیشیا کو چلیے۔لیجیے سفر نامہ تو خوب ہے۔آپ نے جس طرح ٹیکسی والے کا ذکر کیا ہے کہ اسے ہوٹل کا پتہ معلوم نہیں تھا گوگل چچا سے مدد لینی پڑی تو یہاں پاکستان میں تو ایسے حالات میں خوب کمائی ہو جاتی ہے چنگ چی والوں کی عید ہو جاتی ہے ان کی تو۔سستے میں ایسے ہی بندوبست ہوا کرتے ہیں ایک تو ہمارے جیسی اناڑی پاکستانی مخلوق من جانب اللہ معصوم ہوتی ہے دوسرے یہ مناسب کرایوں والے چکربندے کو کہیں کا نہیں چھوڑتے۔علی عمران و دیگر کو بھی ایس شکل کی پتری فلش سے برآمد کرنے کا خیال نہ آیا ہو گا۔ویسےآپ گئے کس سنہ میں تھے ملائیشیا کیونکہ آجکل تو ہوٹلز میں صحیح کنکریٹ کی دیواروں والے غسل خانے موجود ہیں۔
ابنِ ریاض
بتاریخ دسمبر 14th, 2017
بوقت 6:29 صبح:
بہت ہی زبردست تبصرہ ہے ،،،،واقعی ایسا ہی ابیہا مقبول صاحبہ۔۔۔۔۔۔البتہ علی عمران کا ہی تو سوش کر دماغ نے اتنا کام کیا تھا اور یہ سانحہ 2015 میں پیش آیا تھا
طاہر بلوچ
بتاریخ مارچ 31st, 2018
بوقت 9:16 صبح:
واااااااہ کیا کہنے بہت خوبصورت سفر نامہ
ویسے عمران اعوان المعروف ابن ریاض ہے اسی قابل
ابنِ ریاض
بتاریخ مارچ 31st, 2018
بوقت 10:17 صبح:
جی بالکل دوست ہی ایک دوسرے کو ٹھیک پہچانتے ہیں جناب
عدیل
بتاریخ اپریل 26th, 2018
بوقت 4:41 صبح:
Great writing ibn-riyaaz
ابنِ ریاض
بتاریخ اپریل 26th, 2018
بوقت 7:05 صبح:
thnx a lot janab
ابنِ ریاض
بتاریخ فروری 12th, 2020
بوقت 6:57 شام:
بہت شکریہ سلامت رہیں