تحریر: ابنِ انشاء
-
ایڈمن: ابنِ ریاض بتاریخ: جون 30th, 2018
زمرہ: ابنِ انشاء تبصرے: کوئی نہیں
تحریر: ابنِ انشاء بڑے لوگوں کے دوستوں اور ہم جلیسوں میں دو طرح کے لوگ ہوتے ہیں۔ ایک وہ جو اس دوستی اور ہم جلیسی کا اشتہار دے کر خود بھی ناموری حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ دوسرے وہ عجز و فروتنی کے پتلے جو شہرت سے بھاگتے ہیں۔ کم از کم اپنے ممدوح ۔۔۔مزید!
تحریر: ابنِ انشاء آمدبہارکی ہےجو بلبل ہے نغمہ سنج۔ یعنی بلبل بولتا تھا یا بولتی تھی تو لوگ جان لیتے تھے کہ بہار آئی ہے۔ ہم نئے سال کی آمد کی فال جنتریوں سے لیتے ہیں۔ ابھی سال کا آغاز دور ہوتا ہے کہ بڑی بڑی مشہور عالم، مفید عالم جنتریاں دوکانوں پر آن موجود ۔۔۔مزید!
تحریر: ابن انشاء کراچی میں کسٹم والوں کا مشاعره ہواتوشاعرلوگ آؤبھگت کےعادی دندناتے پان کھاتے،مونچھو پرتاؤدیتےزلف جاناں کی ملائیں لیتےغزلوں کے بقچےبغل میں مارکر پہنچ گئے۔ان میں سے اکثر کلاتھ ملوں کے مشاعروں کے عادی تھے۔جہاں آپ تھان بھر کی غزل بھی پڑھ دیں اوراس کے گز گز پرمکررمکررکی مہر لگادیں تب بھی کوئی نہیں روکتا۔ ۔۔۔مزید!
© 2017 ویب سائیٹ اور اس پر موجود سب تحریروں کے جملہ حقوق محفوظ ہیں۔بغیر اجازت کوئی تحریر یا اقتباس کہیں بھی شائع کرنا ممنوع ہے۔ ان تحاریر کا کسی سیاست ، مذہب سے کوئی تعلق نہیں ہے. یہ سب ابنِ ریاض کے اپنے ذہن کی پیداوار ہیں۔ لکھاری و کالم نگار ابن ِریاض -ڈیزائن | ایم جی