تحریر : ابنِ ریاض چند عشرے قبل تک ہمارے علاقے میں تعلیم کا کوئی خاص رواج نہ تھا۔ ہم نے اپنے بزرگوں میں دیکھا کہ وہ بمشکل میٹرک پاس تھے لیکن سرکاری ملازمت بھی کی اور ریٹائر ہوئے تو اٹھارویں گریڈ میں۔ اس زمانے میں پاس ہو جانا ہی عروجِ امتحان سمجھا جاتا تھا۔ بچے ۔۔۔مزید!
دیتے ہیں دھوکہ بازی گر کھلا
تحریر: ابنِ ریاض ہر سچے پاکستانی کی مانند ہم بھی چاہتے ہیں کہ پیسے کم سے کم خرچ ہوں۔ کام مفت میں ہو جائے تو کیا ہی بات ہے۔ جامعہ میں چونکہ ہمیں مفت علاج کی سہولت حاصل ہے تو اک روز ہم نے سوچا کہ کیوں نہ دانتوں کی بھی صفائی کروا لی جائے۔ ۔۔۔مزید!
جدید رتن
تحریر: ابنِ ریاض اکبر کے نو رتن بہت مشہور ہیں اور ان کے علم و فضل کا اب تک چرچا ہے۔ کہتے ہیں کہ وہ بڑے سیانے تھے اور اکبر کو بڑے قیمتی مشورے دیتے تھے جن کی بنا پر اکبر نصف صدی حکومت کر گیا۔ معلوم نہیں کیا مشورے دیتے تھے کیونکہ ہم نے ۔۔۔مزید!
پنچ لائن
تحریر : ابنِ ریاض ہمارے پسندیدہ ابن انشاء ہیں اور انھی کی سادہ و آسان باتیں ہمیں سمجھ آتی ہیں۔ ہم نہیں کہتے کہ اشفاق احمد ، مفتی و دیگر نے معیاری نہیں لکھا یا ان کا معیار کسی طرح بھی کم تھا بلکہ حق یہ ہے کہ جو ذرہ جہان ہے وہیں آفتاب ہے۔ ۔۔۔مزید!
اندھے کے ہاتھ بٹیر آ گیا
تحریر: ابنِ ریاض ہماری فیس بک کی آئی ڈی پچھلے تین ماہ سے ہمارےہی ساتھ سوتیلی ماں کا سلوک کر رہی تھی۔ ابن ریاض والی آئی ڈی شاید کسی نے رپورٹ کی تھی اور اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ ہماری آئی ڈی اپنے اصل نام پر واپس آ گئی۔ ہمارا افسردہ ہونا قدرتی تھا ۔۔۔مزید!
پاکستان کرکٹ ٹیم کا عالمی کپ کا سفر گانوں کے ساتھ
تحریر: ابنِ ریاض کچھ عرصہ قبل ہم نے اک تحریر لکھی تھی جس کا عنوان تھا ‘مستقبل گانوں اور فلموں کا ہے’تاہم موجودہ عالمی کپ کے آغاز پر ہماری ٹیم کو کسی نے گانوں کے سائے تلے رخصت نہیں کیا۔ اس کا انجام بھی سب نے دیکھ ہی لیا۔ آئندہ ہر ٹورنامنٹ سے قبل نئے ۔۔۔مزید!
اندر کی بات
تحریر: ابنِ ریاض ستارہ اردو فینز کی پرانی رکن ہے۔ چونکہ اس کا نام ستارہ ہے اور ستارے کا تعلق بہرحال روشنی سے ہوتا ہے یا یہ کہنا چاہیے کہ روشنی کا تعلق ستاروں سے بھی ہوتا ہے تو اس میں روشنی کی صفت پائی جاتی ہے۔ وہ یہ کہ اچانک غائب ہو جاتی ہے ۔۔۔مزید!