طنزو مزاح «
Ibneriaz Website Banner

  • ہم وی آئی پی ہیں || مہنگائی کے دن گنے جا چکے ہیں || بیمار کاحال اچھا ہے || روزمرہ مشورے || بھینس || ایک دعا || سوئی میں اونٹ کیسے ڈالاجائے || پاکستان کی حکومت اور کرکٹ ٹیم || ہونا ہے تمہیں خاک یہ سب خاک سمجھنا ||
  •  مردم شماری  کی ضرورت کیوں پیش آئی

    تحریر: ابنِ ریاض پاکستان میں مردم شماری شروع ہو گئی اور ہم بیرون ملک بیٹھے ہیں۔معلوم نہیں کہ ہمیں وہ شمارکریں گے بھی کہ نہیں۔ جیسے ہماری قوم کا حافظہ ہے اس لحاظ سے تو قوی امید ہے کہ ہمیں بھول جائیں گے سو جو بھی تعداد وہ بتائیں اس میں دو ہم خود جمع ۔۔۔مزید!

    گنجوں کو بھی حقوق ملنے لگے

    تحریر: ابنِ ریاض دو برس قبل کی بات ہے کہ کشمالہ طارق کے ایک بیان پر ہم انگشت بدنداں رہ گئے۔ اس وقت کی وفاقی محتسب برائے انساد ہراسانی کشمالہ طارق نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اور انڈسٹری میں یوم خواتین کی تقریب سے خطاب فرماتے ہوئے ہراسانی پر اپنے علم کے دریا بہا ۔۔۔مزید!

    روپے کی گرتی ہوئی صحت

    تحریر: ابنِ ریاض مہنگائی کے متعلق  ہماری رائے ہے  کہ یہ سدا بہار چیز ہے۔ہر دور میں رہی ہے۔ بچپن میں بھی ہم نے یہی دیکھا کہ ہر کچھ عرصہ بعد اشیاء کی قیمت  بڑھ جاتی تھی۔ جیسے پتی کا ڈبہ اگر پانچ روپے کا تھا تو دو تین ماہ بعد گئے تو شاید سوا ۔۔۔مزید!

    آؤٹ آف کورس میچ

    تحریر: ابنِ ریاض پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم اس وقت برطانیہ کے دورے پر ہے۔ پاکستان کا برطانیہ میں جتنا اچھا ریکارڈ ٹیسٹ میچز میں ہے اتنا ہی برا ایک روزہ میچز میں ہے۔1974ء کے بعد پاکستان نے برطانیہ میں برطانیہ کے خلاف دو طرفہ سیریز نہیں جیتی اور اس مرتبہ پاکستان کے ارادے اس ۔۔۔مزید!

    سندھ اسمبلی میں  نیا بل

    تحریر: ابنِ ریاض آج ایکسپریس اخبار میں ایک خبر پر نظر پڑی جس میں سندھ اسمبلی میں ایم ایم اے کے ایک رکن  سید عبدالرشید نے لازمی شادی ایکٹ کا مسودہ پیش کیا ہے۔اس مسودے کے مطابق والدین پرضروری ہے کہ وہ اپنے اٹھارہ سال کے بچوں(صرف بچوں کی، بچیوں کی نہیں )کی شادی کریں۔ ۔۔۔مزید!

    گھر سے چوہے نکالنا  کوئی  آسان  کام نہیں

    تحریر : ابنِ ریاض ہماری بلڈنگ میں آٹھ گھر ہیں جن میں سے صرف دو اس وقت استعمال میں ہیں۔ ایک میں ہم رہتے ہیں اور ایک گھر میں ایک اریٹرین خاندان رہائش پذیر ہے۔ اس عمارت میں آئے ہمیں ڈھائی سال سے زائد ہو چکے ۔ جب ہم اس عمارت میں آئے تھے تو ۔۔۔مزید!

    رپورٹنگ  سے دبنے والے اے مارک نہیں ہم

    تحریر : ابنِ ریاض کچھ ہفتے  قبل محترمہ نیرہ نور نے پوسٹ لگائی تھی کہ فیس بک نے ‘ابن’ والی آئی ڈیز کی چھانٹی کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور ان  کا جانا ٹھہر گیا ہے صبح گئیں  کہ شام گئیں۔ وہ پوسٹ پڑھتے ہی ہمارے  ہاتھوں کے طوطے کیا کبوتر چڑیاں سب اڑ گئیں۔ ۔۔۔مزید!

    
    

    © 2017 ویب سائیٹ اور اس پر موجود سب تحریروں کے جملہ حقوق محفوظ ہیں۔بغیر اجازت کوئی تحریر یا اقتباس کہیں بھی شائع کرنا ممنوع ہے۔
    ان تحاریر کا کسی سیاست ، مذہب سے کوئی تعلق نہیں ہے. یہ سب ابنِ ریاض کے اپنے ذہن کی پیداوار ہیں۔
    لکھاری و کالم نگار ابن ِریاض -ڈیزائن | ایم جی

    سبسکرائب کریں

    ہر نئی پوسٹ کا ای میل کے ذریعے نوٹیفیکشن موصول کریں۔