تحریر : ابنِ ریاض کرونا وائرس ابتداء میں جب چین میں ظاہر ہوا تو ہم اسے علاقائی اور محدود وبا سمجھے اور کرونا پر ایک فکاہیہ تحریر بھی لکھ دی کہ خدانخواستہ کرونا پاکستان آیا تو اس کا کیا انجام ہو گا۔ اس وقت تک ہمیں اندازہ نہ تھا کہ چند ہی ہفتوں میں یہ ۔۔۔مزید!
جھوٹ کی عادت نہیں مجھے
تحریر: ابنِ ریاض (ایک طالب علم کے جامعہ چھوڑتے ہوئے تاثرات) ہم اس جامعہ میں چند ہی دن کے مہمان ہیں۔ اس کے بعد معلوم نہیں یہاں آنا نصیب ہو یا نہ ہو۔ اس کو غنیمت جانتے ہوئے ہم کچھ اعترافات کرتے چلیں۔ اس میں کلام نہیں کہ ہمارے گناہ قابل معافی نہیں مگر ہمیں ۔۔۔مزید!
چینی حکومت کرونا وائرس کے خاتمےکے لئے سنجیدہ ہی نہیں
تحریر: ابنِ ریاض ایک زمانہ تھا کہ سائنس نے اتنی ترقی نہیں کی تھی تو انسان رضائے الہی سے وفات پا جاتا تھا۔بعد ازاں سائنس ترقی کرتی گئی اور نئے نئےمرنےکے طریقے و علاج دریافت ہوئے،طب کی نئی نئی شاخیں بنیں اور مختلف مشکل ناموں والے ماہرین (سپیشلسٹ) بڑھے۔ اب توسر درد بھی ہو تو دس ۔۔۔مزید!
ہم ‘سو حرفی کہانی’ کیوں نہیں لکھتے
تحریر: ابنِ ریاض علامہ اقبال کے ایک شعر ہے سکوں محال ہے قدرت کے کارخانے میں ثبات اک تغیر کو ہے زمانے میں اس شعر کی حقیقت ہمیں اب سمجھ آتی ہے جب ہم اپنے ارد گرد کی تبدیلیوں کو دیکھتے ہیں۔ اب زندگی انتہائی تیز رفتار ہو گئی ہے سو وہ کام جو پہلے ۔۔۔مزید!
طے شدہ و پسند کی شادی
تحریر: ابنِ ریاض شادی وہ موضوع ہے کہ جس پر سب سے زیادہ لکھا گیا ہے ۔ شادی بلاشبہ ضروری ہے۔ اگر شادی نہ ہو تو دنیا کا نظام وانصرام تو متاثر ہو گا ہی ساتھ ساتھ جنت کی قدر بھی معلوم نہیں ہو گی۔ ڈرامے، ناول اور فلمیں چاہے جاسوسی ہوں’ ایکشن ہو یا ۔۔۔مزید!
ہم وی آئی پی ہیں
تحریر: ابنِ ریاض کون نہیں چاہتا کہ اسے اہمیت دی جائے۔ یہ انسان کی سرشت میں شامل ہے۔ اور اپنے آپ کو دوسروں سے ممتاز کرنے کے لئے انسان کیا کیا کرتا ہے یہ بتانے کی ضرورت نہیں ہے۔ ہم بھی اسی دنیا کے رہنے والے ہیں سو ہمیں بھی یہ کہنے میں عار نہیں ۔۔۔مزید!
مہنگائی کے دن گنے جا چکے ہیں
تحریر: ابنِ ریاض ہمارے پیارے ملک میں جرم کرنا انتہائی آسان ہےاور اس کا سراغ لگانا ازحد مشکل۔ سراغ تو درکنار جرم کی تو اکثر نوعیت کا ہی پتہ نہیں چل پایا اور کچھ مدت بعد بیشتر وقوعے داخل دفتر ہو جاتے ہیں۔اس سلسلے میں ایک لطیفہ مشہور ہے کہ ایک بار ایک بہت ہی ۔۔۔مزید!