تحریر: ابنِ ریاض کہتے ہیں کہ پچھلے وقتوں میں ہمارے ہمسایہ گاؤں میں ایک کبڈی کا کھلاڑی تھا۔ اس کا کسی سے مقابلہ ہوا اور اس کے مخالف نے اسے گرا دیا۔ پھر وہ جیت کی خوشی میں رقص کرنے لگا تو ہارنے والے نے پوچھا کہ بھئی تم اتنے خوش کیوں ہو رہے ہو ۔۔۔مزید!
پاکستان کرکٹ ٹیم کا عالمی کپ کا سفر گانوں کے ساتھ
تحریر: ابنِ ریاض کچھ عرصہ قبل ہم نے اک تحریر لکھی تھی جس کا عنوان تھا ‘مستقبل گانوں اور فلموں کا ہے’تاہم موجودہ عالمی کپ کے آغاز پر ہماری ٹیم کو کسی نے گانوں کے سائے تلے رخصت نہیں کیا۔ اس کا انجام بھی سب نے دیکھ ہی لیا۔ آئندہ ہر ٹورنامنٹ سے قبل نئے ۔۔۔مزید!
کٹ گیا بیعتِ جبرِ شاہی نہ کی
تحریر: ابنِ ریاض فرید احمد 1923ء میں کاکس بازار مشرقی بنگال میں پیدا ہوئے۔ 1947ء تک وہ ایم اے انگریزی اور ایل ایل بی کی ڈگریاں کے ساتھ ڈھاکہ یونیورسٹی سے فارغ التحصیل ہو چکے تھے۔ شروع سے ہی انھیں سیاست میں دلچسپی تھی۔ 1952ء میں انھوں نے نظامِ اسلام پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔ ۔۔۔مزید!
وہ درد کہ اٹھا نہ کبھی کھا گیا دل کو
تحریر: ابن ریاض بات ہمارے دنیا میں آنے سے قبل کی ہے۔ہم نے سقوطِ مشرقی پاکستان اپنی آنکھوں سے نہیں دیکھا مگر اس پر اتنا پڑھا اور تحقیق کی ہے کہ یہ واقعہ جب یاد آتا ہے تو آنکھوں کو لہو رلاتا ہے ۔ اب اس واقعے کو نصف صدی بیت چکی ہے۔ پچاس برس ۔۔۔مزید!
-
ایڈمن: ابنِ ریاض بتاریخ: دسمبر 14th, 2021
زمرہ: سنجیدہ تحریریں, سنجیدہ کالمز تبصرے: کوئی نہیں
اپنی جاں نظر کروں اپنی وفا پیش کروں
تحریر:ابنِ ریاض 14 مئی 1933ء کو ایک بچہ حقیقتاً منہ میں سونے کا چمچ لے کر پیدا ہوا تھاکیونکہ وہ والیء ریاست کا بیٹا تھا۔ یعنی پیدائشی راجہ تھا۔ظاہر ہے کہ ناز و نعم میں پلا ہو گا یہ بچہ اور اس کے منہ سے نکلنے والا ہر لفظ حکم کا درجہ رکھتا ہوگا۔ جی ۔۔۔مزید!