تحریر: ابنِ ریاض جب سے ہم نے ہوش سنبھالا ہے، اپنے ملک کی معیشت کو ہمیشہ حالتِ نزع میں ہی دیکھا ہے۔ مختلف ڈاکٹر (بمعنی حکومتیں) آئے۔ ہر ایک نے دعوٰی کیا کہ میرے لئے اس کو ٹھیک کرنا کوئی مشکل نہیں۔ بس کچھ ماہ انتظار کریں۔ تاہم معیشت کو مزید جھٹکا دے کر چلتے ۔۔۔مزید!
یہ پیشکش محدود مدت کے لئے ہے
ہمارے بچپن اور لڑکپن بلکہ نوجوانی تک ملک میں راوی چین ہی چین لکھتا تھا۔ ملک میں امن و سکون اور اعتماد و اعتبار کی فضا تھی۔ بوڑھوں اور خواتین کو دیکھ کر کاروں والے اپنی کاریں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر روک دیتے تھے۔ فوجی علاقوں کے رہائشی حصوں میں کہ جہاں انتہائی سخت ۔۔۔مزید!