تحریر: شاہد لطیف اظہار انور المعروف تسلیم فاضلی نے 1947 میں دہلی کے ایک ادبی گھرانے میں آنکھ کھولی۔ ان کے تذکروں میں تاریخ پیدائش 1941 بھی ملتی ہے۔ بہن بھائیوں میں سب سے چھوٹے ہونے کی وجہ سے گھر بھر کی آنکھ کا تارہ اور لاڈلے تھے۔ والد سید مرتضیٰ حسین دعاؔ ڈبایؤی اور ۔۔۔مزید!
بیمار کاحال اچھا ہے
تحریر: ابنِ انشاء (ابنِ انشاء کے آخری مضامین میں سے ایک)
-
ایڈمن: ابنِ ریاض بتاریخ: دسمبر 14th, 2019
زمرہ: ابنِ انشاء تبصرے: کوئی نہیں
بھینس
تحریر: ابنِ انشاء یہ بہت مشہور جانور ہے۔ قد میں عقل سے تھوڑا بڑا ہوتا ہے۔ چوپایوں میں یہ واحد جانور ہے کہ موسیقی سے ذوق رکھتا ہے، اسی لیے لوگ اس کے آگے بین بجاتے ہیں۔ کسی اور جانور کے آگے نہیں بجاتے۔ بھینس دودھ دیتی ہے لیکن وہ کافی نہیں ہوتا۔ باقی دودھ ۔۔۔مزید!
-
ایڈمن: ابنِ ریاض بتاریخ: دسمبر 14th, 2019
زمرہ: ابنِ انشاء تبصرے: کوئی نہیں
تاریخ کے چند دور
تحریر: ابنِ انشاء راہوں میں پتھر جلسوں میں پتھر سینوں میں پتھر عقلوں پر پتھر آستانوں پر پتھر دیوانوں پر پتھر پتھّر ہی پتھر یہ زمانہ پتھر کا زمانہ کہلاتا ہے۔ دیگیں ہی دیگیں چمچے ہی چمچے سکّے ہی سکّے پیسے ہی پیسے سونا ہی سونا چاندی ہی چاندی یہ زمانہ دھات کا زمانہ کہلاتا ۔۔۔مزید!
-
ایڈمن: ابنِ ریاض بتاریخ: دسمبر 14th, 2019
زمرہ: ابنِ انشاء تبصرے: کوئی نہیں
ایک دعا
تحریر: ابنِ انشاء ’’یا اللہ کھانے کو روٹی دے! پہننے کو کپڑا دے! رہنے کو مکان دے! عزت اور آسودگی کی زندگی دے!!‘‘ ’’میاں یہ بھی کوئی مانگنے کی چیزیں ہیں؟ کچھ اور مانگا کر‘‘ بابا جی! آپ کیا مانگتے ہیں؟ ’’میں؟‘‘ میں یہ چیزیں نہیں مانگتا۔ میں تو کہتا ہوں اللہ میاں— مجھے ایمان ۔۔۔مزید!
-
ایڈمن: ابنِ ریاض بتاریخ: دسمبر 14th, 2019
زمرہ: ابنِ انشاء تبصرے: کوئی نہیں
چور کی داڑھی میں تنکا
تحریر: ابنِ ریاض فیس بک پر ایک پوسٹ لگی ہے جس میں ادیب و شاعر خواتین حضرات سے یہ پوچھا گیا ہے کہ اپنے متعلق بات کرتے ہوئے آخر وہ واحد متکلم کی جگہ جمع متکلم کا صیغہ کیوں استعمال کرتے ہیں۔بھلا ‘میں کی بجائے ‘ہم’ استعمال کرنے کیا کیا تک ہے؟ ہم کا استعمال ۔۔۔مزید!