تحریر: ابنِ انشاء
-
ایڈمن: ابنِ ریاض بتاریخ: اپریل 4th, 2018
زمرہ: ابنِ انشاء تبصرے: 3
فیس بک پر ایک پوسٹ لگی ہے جس میں ادیب و شاعر خواتین حضرات سے یہ پوچھا گیا ہے کہ اپنے متعلق بات کرتے ہوئے آخر وہ واحد متکلم کی جگہ جمع متکلم کا صیغہ کیوں استعمال کرتے ہیں۔بھلا ‘میں کی بجائے ‘ہم’ استعمال کرنے کیا کیا تک ہے؟ ہم کا استعمال گرائمر کی رو ۔۔۔مزید!
تحریر: ابنِ نیاز ماہِ مارچ ایک طرف پاکستان کے پاکستانیوں کے لیے جہاں خوشی کا مہینہ ہے کہ اس میں ان کو ایک آزاد وطن کا حصول کے لئے جدوجہد کاوعدہ کیا گیا تھا تو دوسری طرف اس ماہ میں آج سے پندرہ سال پہلے ایک شدید تکلیف کا آغاز ہوا تھا جس کے اثرات ۔۔۔مزید!
لو جی ایک اور مضحکہ خیز خبر ملاحظہ ہو کہ پنجاب اسمبلی میں قرارداد پیش کی گئی ہے کہ سکولوں اور کالجوں میں موبائل فون پر پابندی لگا دی جائے-اول تو ہماری اسمبلیاں کوئی تعمیری اور ڈھنگ کی قراردادیں پیش نہیں کرتیں اور اگر کبھی پیش کر لیں تو ان پر عمل درآمد ندارد- جبکہ ۔۔۔مزید!
ہمارے ملک کے ایک سابق حکمران کا یہ جملہ کافی مشہور ہوا۔ وہ اپنے دور کے بعد بیرون ملک جلا وطنی کے دن گزار رہے تھے۔ کسی صحافی نی ان سے پوچھا کہ واپس پاکستان کب آئیں گے؟ کہنے لگے کہ جب پاکستان کا ماحول میرے لئے سازگار ہوگا۔ پوچھا گیا کہ کب سازگار ہوگا ۔۔۔مزید!
آج میں زرا سستی کا شکار تھی طبیعت پر کسلمندی چهائی ہوئی تھی میں آئی تو بهابهی نے دیکهتے ہی برجستگی سے یہ شعر پڑھا چال میں تیری سستی اور آنکھوں میں نمی ہے اے (ثناء) پوڈر والا دودھ پی تجھ میں کیلشیم کی کمی ہے میں نے حیرت آمیز خوشی سے کہا ارے یہ ۔۔۔مزید!
تحریر: ابنِ ریاض دو روز قبل شفیق صاحب کو دل کا دورہ پڑا۔دورہ جان لیوا ثابت ہوا اور وہ زندگی کی قید سے آزاد ہو کے اپنے خالقِ حقیقی سے جا ملے۔ اللہ تعالٰی نے انھیں ایک بیٹی سے نوازا تھا۔ وہ اس کی شادی کے فرض سے سبک دوش ہو چکے تھے اور ان ۔۔۔مزید!
© 2017 ویب سائیٹ اور اس پر موجود سب تحریروں کے جملہ حقوق محفوظ ہیں۔بغیر اجازت کوئی تحریر یا اقتباس کہیں بھی شائع کرنا ممنوع ہے۔ ان تحاریر کا کسی سیاست ، مذہب سے کوئی تعلق نہیں ہے. یہ سب ابنِ ریاض کے اپنے ذہن کی پیداوار ہیں۔ لکھاری و کالم نگار ابن ِریاض -ڈیزائن | ایم جی