-
ایڈمن: ابنِ ریاض بتاریخ: اپریل 12th, 2018
زمرہ: شائع تحریریں تبصرے: کوئی نہیں
استاد ہی استاد کو کاٹتا ہے
یہ پیشکش محدود مدت کے لئے ہے
ہمارے بچپن اور لڑکپن بلکہ نوجوانی تک ملک میں راوی چین ہی چین لکھتا تھا۔ ملک میں امن و سکون اور اعتماد و اعتبار کی فضا تھی۔ بوڑھوں اور خواتین کو دیکھ کر کاروں والے اپنی کاریں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر روک دیتے تھے۔ فوجی علاقوں کے رہائشی حصوں میں کہ جہاں انتہائی سخت ۔۔۔مزید!
من آنم کہ من دانم
آپ کے اس فورم یعنی کہ خواتین، شعاع اور کرن ڈائجسٹ پر اپنی تحریر پیش کرنا ہمارے لئے کسی سعادت سے کم نہیں۔ ہماری تو ایک مدت سے خواہش تھی کہ اپنی کوئی تحریر ان شماروں میں سے کسی میں شائع ہو اور ہم اپنی قسمت پر نازاں ہوں مگر ان کا یہ اصول کہ ۔۔۔مزید!
استاد ہی استاد کو کاٹتاہے
تحریر: ابنِ ریاض ہمیں ایک تصویر موصول ہوئی ہے ۔اس تصویر میں ایک صاحب کھڑے ہیں جن کی ناک پر پٹی بندھی ہوئی ہے اور تصویر کے اوپر عبارت لکھی ہوئی ہے جس کے مطابق سیالکوٹ ڈسکہ کے ایک گاؤں ‘کوٹلی لوہاراں’ میں ایک استاد پر دوسرے استادوں نے اس لئے تشدد کیا کہ مذکور استاد کو ۔۔۔مزید!
ہر دوسری لڑکی ابن ریاض کی پرستار ہے
شہباز اکبر الفت ہمارے بہت اچھے دوست اور ایک عمدہ قلم کار ہیں۔ ہر صنف(صنف نازک کے علاوہ) میں طبع آزمائی کرتے ہیں۔ جملے بھی برجستہ اور دلکش بولتے ہیں اور محفل میں شمع تو خیر نہیں مگر دیا ضرور بن جاتے ہیں۔ پچھلے دنوں انھوں نےایک جائزہ لیا۔ اس میں انھوں نے کوئی پانچ ۔۔۔مزید!